دلکش نہیں وہ حسیں جسے شرم نہیں
دلکش نہیں وہ حسیں جسے شرم نہیں
رونق نہیں اس کی جس کا دل گرم نہیں
سختی میں بھی گداز طینت ہو جو صاف
پگھلی ہے برف گو کہ وہ نرم نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |