دل جن کے بجا ہیں ان کو آتی ہے خواب
دل جن کے بجا ہیں ان کو آتی ہے خواب
آرام خوش آتا ہے سہاتی ہے خواب
میں غم زدہ کیا اپنے دنوں کو روؤں
میری تو جہاں شب ہوئی جاتی ہے خواب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |