دل سے باہر ہیں خریدار ابھی

دل سے باہر ہیں خریدار ابھی
by باقی صدیقی
330851دل سے باہر ہیں خریدار ابھیباقی صدیقی

دل سے باہر ہیں خریدار ابھی
سامنے ہے بھرا بازار ابھی

آدمی ساتھ نہیں دے سکتا
تیز ہے سائے کی رفتار ابھی

یہ کڑی دھوپ یہ رنگوں کی پھوار
ہے ترا شہر پر اسرار ابھی

دل کو یوں تھام رکھا ہے جیسے
بیٹھ جائے گی یہ دیوار ابھی

آنچ آتی ہے صبا سے باقیؔ
کیا کوئی گل ہے شرربار ابھی


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.