دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے

دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے (1905)
by مرزا آسمان جاہ انجم
317527دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے1905مرزا آسمان جاہ انجم

دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے
کرتا ہے چھچھوری باتیں کیوں ہر بات میں تیرا میرا ہے

تم چہرہ اپنا دکھلا دو کچھ راہ خلاصی بتلا دو
اک زلف کا سودا سر میں ہے اک کالی بلا نے گھیرا ہے

اس آنے کی کیا مجھ کو خوشی پابندی اس میں کاہے کی
بھولے سے ادھر بھی آ نکلے اک جوگی کا سا پھیرا ہے

ہم آپ ہیں ایک بلائے بد کیا ہم سے کرے گا کوئی کد
اغیار کریں ہم سے کاوش منہ ہم کو سارا تیرا ہے

ہم جان سے اپنی جاتے ہیں پر دل سے یہ جاتا ہی نہیں
اس عشق کا ہووے برا انجمؔ کیا اس نے ڈالا ڈیرا ہے


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D8%AF%D9%84_%D9%84%DB%92_%DA%A9%DB%92_%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7_%D9%BE%DA%BE%D8%B1%D8%AA%D8%A7_%DB%81%DB%92_%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%88%D9%86_%D9%88%D8%B7%DB%8C%D8%B1%DB%81_%D8%AA%DB%8C%D8%B1%D8%A7_%DB%81%DB%92