دل کی طرف حجاب تکلف اٹھا کے دیکھ

دل کی طرف حجاب تکلف اٹھا کے دیکھ
by فانی بدایونی
299824دل کی طرف حجاب تکلف اٹھا کے دیکھفانی بدایونی

دل کی طرف حجاب تکلف اٹھا کے دیکھ
آئینہ دیکھ اور ذرا مسکرا کے دیکھ

اس دور میں یہ طرز جفا آزما کے دیکھ
دل کے بجائے دل کے سکوں کو مٹا کے دیکھ

تسلیم کی نظر سے کرشمے رضا کے دیکھ
بیگانگی دوست کو اپنا بنا کے دیکھ

اس شورش حیات کو حد سے بڑھا کے دیکھ
یہ فتنہ اور حشر سے پہلے اٹھا کے دیکھ

یوں دیکھتا ہے تیرگی آب و گل میں کیا
شعلوں سے کھیل دل کو جلا اور جلا کے دیکھ

ہر زندگی کا نام نہ رکھ دل کی زندگی
ایمان زندگی پہ نہ لا آزما کے دیکھ

تیری تجلیوں سے کسی طرح کم نہیں
دل کی تجلیوں کو کبھی دل میں آ کے دیکھ

اب کے ادائے خاص سے کر امتحان دل
جو برق طور پر نہ گری ہو گرا کے دیکھ

ہاں اہل دل کے حال سے غفلت محال ہے
اچھا یقیں نہیں تو مجھی کو بھلا کے دیکھ

دنیا کو دیکھنا تو میسر نہیں تجھے
ذرے کو دیکھنا ہے تو دنیا بنا کے دیکھ

فانیؔ سفینہ اب بھی نہ ڈوبے تو کیا کرے
طوفان کو نہ دیکھ ستم نا خدا کے دیکھ


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.