دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے

دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے
by محمد ابراہیم ذوق

دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے
جس سر کا ہے یہ بال اسی سر میں جوڑ دے
پر ذوقؔ تو نہ چھوڑے گا اس پیر زال کو
یہ پیر زال گر تجھے چاہے تو چھوڑ دے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse