دیتی ہے وحشت دل فصل بہاراں کی خبر

دیتی ہے وحشت دل فصل بہاراں کی خبر
by یاس یگانہ چنگیزی
318450دیتی ہے وحشت دل فصل بہاراں کی خبریاس یگانہ چنگیزی

دیتی ہے وحشت دل فصل بہاراں کی خبر
اب کہاں وحشیوں کو جیب و گریباں کی خبر

اے نسیم سحری ساتھ مرا کیا دے گی
باغ سے نکلا تو لاؤں گا بیاباں کی خبر

چشم پر فن نے زمانے پہ کیا وہ جادو
ہوش ہے دیں کا کسی کو نہ ہے ایماں کی خبر

گل پریشانیٔ سنبل پہ ہنسا کرتے ہیں
اور رکھتے نہیں خود چاک گریباں کی خبر

گلشن دہر میں راحت بھی ہے اور رنج بھی ہے
دیتی ہے صبح وطن شام غریباں کی خبر


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.