راضی ٹک آپ کو رضا پر رکھیے
راضی ٹک آپ کو رضا پر رکھیے
مائل دل کو تنک قضا پر رکھیے
بندوں سے تو کچھ کام نہ نکلا اے میرؔ
سب کچھ موقوف اب خدا پر رکھیے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |