رشتۂ الفت کو توڑوں کس طرح

رشتۂ الفت کو توڑوں کس طرح
by سعادت یار خان رنگین
331395رشتۂ الفت کو توڑوں کس طرحسعادت یار خان رنگین

رشتہ الفت کو توڑوں کس طرح
عشق سے میں منہ کو موڑوں کس طرح

پونچھنے سے اشک کے فرصت نہیں
آستیں کو میں نچوڑوں کس طرح

بعد مدت ہاتھ آیا ہے مرے
اب میں اس کو چھوڑوں کس طرح

وہ لگاتا ہی نہیں چھاتی کو ہاتھ
اپنی چھاتی میں مروڑوں کس طرح

شیشہ دل توڑ کر رنگیںؔ مرا
اب تو کہتا ہے میں جوڑوں کس طرح


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.