رکتا نہیں انقلاب چارا کیا ہے
رکتا نہیں انقلاب چارا کیا ہے
حیراں ہیں ملک بشر بچارا کیا ہے
تسکیں کے لیے مگر ہے کافی یہ خیال
جو کچھ ہے خدا کا ہے ہمارا کیا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |