زندان کائنات میں محصور کر دیا
زندان کائنات میں محصور کر دیا
محفل سے اپنی تم نے بہت دور کر دیا
آتے ہو دینے دعوت دار و رسن ہمیں
جب ہم نے ترک شیوۂ منصور کر دیا
فطرت یہی ازل سے ہے برق جمال کی
اس نے جسے تباہ کیا طور کر دیا
تم نے ہمارے ظرف نظر پر نہ کی نگاہ
سارے جہاں کو حسن سے معمور کر دیا
سیمابؔ کوئی مرتبہ منصور کا نہ تھا
لفظ خودی کی شرح نہ مشہور کر دیا
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |