ساقی نامہ (نظم طباطبائی)

ساقی نامہ
by نظم طباطبائی

نہیں یہ عہد اور ہے ساقی
اہل یورپ کا دور ہے ساقی
کی ہے کوشش انہوں نے خاطر خواہ
پائی ہے مدتوں میں ہند کی راہ
کر کے زحمت جو آئے اتنی دور
محض ترویج بادہ تھی منظور
جو مسلماں ہیں امت انگریز
مے کشی سے انہیں نہیں پرہیز
بادہ خواری کا شغل گھر گھر ہے
اور تاڑی تو شیر مادر ہے
پہلے پاسی چمار پیتے تھے
مردم بے وقار پیتے تھے
اب تو اہل علوم پیتے ہیں
ماحیان رسوم پیتے ہیں

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse