ستم کرو نہ کرو اختیار باقی ہے
ستم کرو نہ کرو اختیار باقی ہے
جو ہم نہیں تو ہمارا مزار باقی ہے
گئی بہار مگر اپنی بے خودی ہے وہی
سمجھ رہا ہوں کہ اب تک بہار باقی ہے
ہزار مرحلۂ انتظار طے بھی ہوئے
ہزار مرحلۂ انتظار باقی ہے
شکست توبہ ہے ایسی ثواب میں داخل
ابھی سے توبہ مبارکؔ بہار باقی ہے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |