سن سوز دروں کو اس کے جلیے بھنیے
سن سوز دروں کو اس کے جلیے بھنیے
ہر حرف پہ افسوس سے سر کو دھنیے
کیا کیا اب سانجھ سے کہے گا تا صبح
آؤ ٹک میرؔ کی کہانی سنیے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |