شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا
انہیں دیکھا تو زاہد نے کہا ایمان کی یہ ہے
کہ اب انسان کو سجدہ روا ہونے کا وقت آیا
خدا جانے یہ ہے اوج یقیں یا پستئ ہمت
خدا سے کہہ رہا ہوں نا خدا ہونے کا وقت آیا
ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی
ہمارے دوستوں کے بے وفا ہونے کا وقت آیا
نوید سربلندی دی منجم نے تو میں سمجھا
سگان دہر کے آگے خدا ہونے کا وقت آیا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |