شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے

شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے
by شاد عظیم آبادی
323855شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلےشاد عظیم آبادی

شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے
فیاض جو ہو وطن کے وہ کیا نکلے
پیاسے آتے ہیں آپ دریا کی طرف
پیاسوں کی تلاش کو نہ دریا نکلے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.