صبح چمن (1940)
by علی منظور حیدرآبادی
324688صبح چمن1940علی منظور حیدرآبادی

یہ وقت صبح یہ سماں
یہ دیدہ زیب گلستاں
یہ دل فریب کیاریاں
طیور کے یہ چہچہے
یہ دل لگی یہ قہقہے
یہ مالنیں یہ باغباں
بہار جنت نظر
طرب فزا ہے کس قدر
درخت ہیں ادھر ادھر
عجب فضائے نور ہے
سرور ہی سرور ہے
نہیں ہے کون شادماں
زمیں سے تا بہ آسماں
جمال دوست ضو فشاں
ملے جو چشم عارفاں
چلے مری زبان دل
بنوں میں ترجمان دل
سناؤں راز قدسیاں
فضا بہار خیز ہے
ہوا سرور بیز ہے
چمن مجھے عزیز ہے
نثار دل بہار پر
نگاہ مرغزار پر
یہ کیف دل یہ بوستاں
نظارہ باز ہیں کہاں
دکھا رہا ہے آسماں
نظر فروز سرخیاں
ظہور نور سے خجل
رہیں گے صرف کور دل
کروں گا میں تو مستیاں
خیال بادہ ریز ہے
یہ بادہ کیف خیز ہے
چمن بھی خاص چیز ہے
گرہ کشائے شوق دل
اثر فزائے ذوق دل
یہ وقت صبح یہ سماں


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).