صفحہ 1 - آٹوسجیشن

آٹوسجیشن

سعدیہ بہت دنو ں سے کیلیفورنیا سائنس سینٹر جانا چاہتی تھی تاکہ وہ انسان کا اندرونی جسم3 ڈی فلم ایمیکس کے تھیٹرمیں دیکھے۔ ہم دونوں نے ہفتہ کو جانے کا پروگرام بنایا۔ امی اور اباجان کو ایک چندہ جمع کرنے والی تقریب میں جانا تھا۔ ہم سب نے دوپہر کے کھانے پر ملنے کا پروگرام بنایا۔

یہ فلم زندگی کی حیرت انگیز کہانی دکھاتی ہے۔ جو اندرونی کام ، بلا ارادہ انسانی جسم میں ہر وقت جاری رہتے ہیں ان کی تفصیل عجیب اور خوبصورت انداز سے دکھاتی ہے۔

ایکپلوٹوریم میں سینکڑوں چیزیں دیکھنے کے قابل ہیں۔کھانے کا وقت قریب ہو رہا تھا۔ ہم نے سوچا کہ دوپہر کے کھانے کے بعد دو بارہ آکر دیکھیں گے۔ لیکن ایک اکزی بیٹ پر میری نظر پڑی اور میں نے سعدیہ کی توجہ اس طرف کی۔ دو اسپیکر پر دو مختلف گانے ایک ہی وقت میں بج رہے تھے اور گانے کی آواز ایک سیدھے ہاتھ کے اسپیکر سے آتی تھی اوردوسرے گانے کی آواز اُلٹے ہاتھ کے اسپیکر سے آتی تھی۔ جب آپ سیدھے ہاتھ کے اسپیکر کی طرف دیکھتے تو الٹے ہاتھ والے اسپیکر کا گانا پس منظر میں چلاجاتا۔ جب آپ الٹے ہاتھ والے اسپیکر کو دیکھتے تونے کی آواز اُلٹے ہاتھ کے اسپیکر سے آتی تھی۔

” بھیایہ جادو کی طرح ہے نا“۔ سعدیہ نے حیرت سے کہا۔

میں نے سعدیہ سے مذاق میں کہا۔ " یہاں اگر کوئ میرا دوست اتفاق سے مل جاۓ تو اس کو کو مت بتانا کہ تو میری بہن ہے“ ـ

” وہ کیوں بھائ جان“۔ سعدیہ نے بڑی مصومیت سے پوچھا۔

دل نے کہا خاموش، دماغ نے کہا موقع اچھا ہے۔ میں نے سعدیہ کے ہاتھ کے پہنچ سے دور ہوکر کہا۔

” کیوں کہ تو بیوقوف اور ایک گدھی ہے“ ـ

سعدیہ نے چٹکی بھرنے کے لیے ہاتھ بڑایا۔ لیکن ہاتھ میری کمرتک نہیں پہونچ سکا۔

” آپ بالکل الّو ہیں۔ میں گھر چل کر ایک ایسی چٹکی ماروں گی کہ آپ کوزندگی بھر یاد رہے گی“۔ میں نے قہقہہ لگا کر کہا۔ جب اتوار کو سب خاندان کے لوگ جمع ہوتے ہیں توہر شخص ایک دوسرے سے باتیں کررہا ہوتا ہے۔جب تم کزِن عایشہ سے ’ فیوزن’ بینڈ کے متعلق باتیں کر رہی ہوتی ہو تو کیا تم کو پتہ ہے کہ تمارے دوسری طرف کھڑے کزِن عمران اور کزِن سونیا کیا باتیں کررہے ہیں؟