صفحہ 2 - آٹوسجیشن

” اگر میں ان کی طرف دیکھوں تو بتا سکتی ہوں۔ بھائ وہ تو یہی بات ہوئ جو ہم یہاں اسپیکر پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ کوئ سمجھانے والا تو جواب نہیں ہوا۔ اب نہ صرف آپ الّو ہیں لیکن اب یہ بھی ثابت ہوگیا کی آپ گدھے بھی ہیں۔ یہاں اگر اتفاق سے میر ی کوئ سیہلی مل جاۓ تو دور چلے جایےگا۔ ورنہ مجھے تعارف کرانا پڑجاۓگا“۔

” کیوں کیا تم اپنی سیہلی کا دنیا کے سب سے شکیل و جمیل، چنچل، فیاض، میٹھی باتیں کرنے والا اور ابھی تک غیرشادی شدہ بندے سے تعارف نہیں کراوگی؟“

” جی میں ان کو یہ سب بتاؤں گی اوراس تعریف کو اس طرح مکمل کروں گی کہ میرا بھائ نہ صرف الّو ہے بلکہ گدھا بھی ہے“۔ سعدیہ نے پیار سے کہا۔

” میری پگلی، دماغ ان آوازوں کو علیحدہ کرتا ہے۔ کان نہیں۔ لیکن سائنس نےاس کی میکانیت کو اب تک مکمل طور پر نہیں جانا ہے“۔

سعدیہ نے کہا”۔ بھیا۔ سچ بتائیں کیا آپ کو یہ جواب پتہ تھا؟“۔

میں نے ہنس کر کہا”۔ نہیں ، میں یہاں آنے سے پہلے اس نمائش کے بارے میں پڑھا تھا“۔

” بھائ جان آپ نہ صرف الّو اور گدھے ہیں لیکن بدھو بھی ہیں“۔

” وہ کیوں“۔ میں نےحیرت سے کہا۔

” اس لیے کہ میں آپ کی قابلیت سے متاثر ہوچکی تھی“۔

” میں نے کہامجھے یہ پتہ ہے تجھ کو متاثر کرنے کے لیے مجھےکچھ بھی نہں چاہیے اگر میں دنیا کا سب سے بڑا بے وقوف انسان بھی ہوتا تب بھی تو مجھ سے یہی کہتی کہ دنیا میں آپ سے بڑھ کر کوئ نہیں“۔

” بھائ جان۔ آپ کے خوابوں میں“۔ سعدیہ نے زبان د کھا کرکہا اور مجھ سے لپٹ گئ۔

میں سینکڑوں لوگوں کے درمیان منہ کھولے کھڑا تھا۔

اچانک اماں جان کی آواز آئ ـ اب اس بھائی بہن کی محبت کو ختم کرو۔ تم لوگوں کو بھوک نہں لگی“؟