صفحہ 1 - یقین و ایمان
یقین و ایمان
“ ایمان تم جنت میں لے جائےگا اورایمانِ کامل جنت کو تمہارے پاس لائے گا” ۔
ہم لوگ سیلف رِیلائزیشن فیلو شپ ایٹ لیک شرائن کے باغیچے میں بیٹھے تھے۔ یہ پیثِفیک کوسٹ ہائی وے اہنڈ سن سٹ بولوارڈ کےکونے پر واقع ہے۔1950 میں پاراماہانس یوگاندا نے اسے شروع کیا۔ ہر روز لوگ اس خوبصورت سینکچوری کی زیارت کرنے آتے ہیں۔اس دس ایکڑ کے باغیچے میں ایک قدرتی چشمے سے بنی ہوئ جھیل ہے جس کے تین طرف اونچے پہاڑ ہیں۔ اس میں راج ہنس (سوان) اور بطخیں تیرتی ہیں اور کنول کے پھول کھلتے ہیں۔ایک حصے میں دنیا کے اولین مذاہب کے احترام میں ا یک کورٹ بنایا گیا ہے۔ جس میں ہندو، بدھ ، یہودیت ، عیسایت، اور اسلام کی یادگاریں ہیں۔ ایک چھوٹی جگہ میں گاندھی کی متبرک راکھ بھی رکھی ہے۔
ہم نے ایک الگ سی جگہ تلاش کی اور چادر بچھا کر بیٹھ گۓ۔ سعدیہ کو اس جگہ سے بہت محبت ہے اور جب کبھی بھی ہم آۓ وہ ہمیشہ ماں سے ان کی شادی کا قصہ سننے پر اصرارکرتی ہے۔
” جب آپ پہنچیں تواباجان باہر پارکینگ لاٹ میں کھڑ ے آپ کا انتظار کررہے تھے“۔ سادہ نے پرجوش ہوکر کہا۔ ماں نے مسکرا کر کہا۔
” ہاں“۔
” اورانہوں نے آپ پر پروگرام تبدیل کروادیا جب کہ آپ اس سفید کشتی میں بیٹھ کریہاں آنا چاہتی تھیں۔
” ہاں“۔ ماں نے ہنس کر کہا۔
” ابا جان کو آپ کا انتظار یہاں کرنا تھا“۔
” ہاں“۔ ماں نے ہنس کر کہا۔
” ماں آپ نے سنہرے گنبد کے نیچے اس سفید محراب کے سامنے کھڑے ہوکر اباجان سے ساری زندگی ساتھ دینے کا وعدہ کیا“۔
” ہاں“۔ ماں نے کہا۔