صنم کے دیکھ کر لب اور دہن سرخ
صنم کے دیکھ کر لب اور دہن سرخ
ہوا ہے خون بلبل سے چمن سرخ
شہید لالہ رویاں کو بجا ہے
دفن کے وقت گر کیجے کفن سرخ
ہوا مجنوں کے حق میں دشت گل زار
کیا ہے عشق کے ٹیسو نے بن سرخ
گلوں کا رنگ اب زرد ہو گیا ہے
چمن میں دیکھ کر تیرا بدن سرخ
کر حاتمؔ یاد احوال شہیداں
شفق سے جب کہ ہوتا ہے گگن سرخ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |