عشق معشوق کا ہے پیدائی
عشق معشوق کا ہے پیدائی
عاشقی نے یہ شکل دکھلائی
عشق و معشوق دونوں عاشق ہیں
خود تماشا و خود تماشائی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |