قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دن
قسمت برے کسی کے نہ اس طرح لائے دن
آفت نئی ہے روز مصیبت ہے آئے دن
دن سن یہ اور دن دئیے اللہ کی پناہ
اس ماہ نے تو خوب ہی ہم سے گنائے دن
ہے دم شماری دن کو تو اختر شماری شب
اس طرح تو خدا نہ کسی کے کٹائے دن
ان کی نظر پھری ہو تو کیا اپنے دن پھریں
ابر سیہ گھرا ہو تو کیا منہ دکھائے دن
جی جانتا ہے کیونکہ یہ کٹتے ہیں روز و شب
دشمن کو بھی خدا نہ کبھی یہ دکھائے دن
کیا لطف زیست بھرتے ہیں دن زندگی کے ہم
کیفیؔ برے کسی کے نہ تقدیر لائے دن
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |