قصد گر امتحان ہے پیارے

قصد گر امتحان ہے پیارے
by میر تقی میر
293961قصد گر امتحان ہے پیارےمیر تقی میر

قصد گر امتحان ہے پیارے
اب تلک نیم جان ہے پیارے

گفتگو ریختے میں ہم سے نہ کر
یہ ہماری زبان ہے پیارے

چھوڑ جاتے ہیں دل کو تیرے پاس
یہ ہمارا نشان ہے پیارے

میر عمدن بھی کوئی مرتا ہے
جان ہے تو جہان ہے پیارے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.