لطف سے مطلب نہ کچھ میرے ستانے سے غرض

لطف سے مطلب نہ کچھ میرے ستانے سے غرض
by بیخود دہلوی

لطف سے مطلب نہ کچھ میرے ستانے سے غرض
شوخیوں سے کام ان کو مسکرانے سے غرض

اس گلی سے کام ان کا سامنا ہو یا نہ ہو
مجھ کو ہو آنا وہاں تک ہر بہانے سے غرض

شکوۂ اغیار پر ظالم نے یوں ٹالا مجھے
تم کو ہم سے کام ہے تم کو زمانے سے غرض

کوئی موسم کوئی دن ہو اس سے کچھ مطلب نہیں
حضرت بیخودؔ کو ہے پینے پلانے سے غرض

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse