مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ

مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ
by فانی بدایونی
299789مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگفانی بدایونی

مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ
محرم راز ناز ہیں ہم لوگ

بزم دل میں دیا نہ عیش کو بار
صاحب امتیاز ہیں ہم لوگ

ہم سے ملتی ہے برق طور کو داد
وہ تبسم نواز ہیں ہم لوگ

عقل عاجز ہے بے خبر ہے ہوش
چشم بد دور راز ہیں ہم لوگ

حشر امید سے مراد ہیں ہم
گلہ ہائے دراز ہیں ہم لوگ

تیری ناز آفرینیاں ہیں گواہ
کہ سراپا نیاز ہیں ہم لوگ

حسن بے جلوہ کچھ سہی فانیؔ
جلوۂ جلوہ ساز ہیں ہم لوگ


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.