مت مال کسی کا یار تل کر رکھنا

مت مال کسی کا یار تل کر رکھنا
by میر تقی میر
315059مت مال کسی کا یار تل کر رکھنامیر تقی میر

مت مال کسی کا یار تل کر رکھنا
تو داؤ نہ یاں بہت سا جل کر رکھنا
آیا تو قمارخانۂ عشق میں تو
سربازی ہے یاں قدم سنبھل کر رکھنا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.