مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
یہ محبت نہیں ہے آفت ہے
لوگ کہتے ہیں عاشقی جس کو
میں جو دیکھا بڑی مصیبت ہے
بند احکام عقل میں رہنا
یہ بھی اک نوع کی حماقت ہے
ایک ایمان ہے بساط اپنی
نہ عبادت نہ کچھ ریاضت ہے
آ پھنسوں میں بتوں کے دام میں یوں
دردؔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |