محراب و مصلیٰ اور زاہد بھی وہی
محراب و مصلیٰ اور زاہد بھی وہی
سجدہ مسجود اور ساجد بھی وہی
تکلیف قیامت ہے یہ کس کی خاطر
حاکم بھی مدعی بھی شاہد بھی وہی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |