محفل عشق میں جب نام ترا لیتے ہیں
محفل عشق میں جب نام ترا لیتے ہیں
پہلے ہم ہوش کو دیوانہ بنا لیتے ہیں
روز اک درد تمنا سے نیا لیتے ہیں
ہم یونہی زندگیٔ عشق بڑھا لیتے ہیں
دیکھتے رہتے ہیں چھپ چھپ کے مرقع تیرا
کبھی آتی ہے ہوا بھی تو چھپا لیتے ہیں
رنگ بھرتے ہیں وفا کا جو تصور میں ترے
تجھ سے اچھی تری تصویر بنا لیتے ہیں
دے ہی دیتے ہیں کسی طرح تسلی سیمابؔ
خوش رہیں وہ جو مرے دل کی دعا لیتے ہیں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |