محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
خدا کی ہر چیز کہہ رہی ہے کہ اب ہے نور خدا کی آمد
فلک کو ہے آرزو کہ جھک کر میں اپنے تارے کروں نچھاور
ہوئی ہے مکہ کی سر زمیں پہ یہ آج کس مہ لقا کی آمد
ہر اک محب پر یہ فضل رب ہے اثر کو نالوں کی خود طلب ہے
مگر اس الطاف کا سبب ہے حبیب رب العلا کی آمد
حجابؔ پیہم یہ کہہ رہا ہے گناہ گاروں نے جوش رحمت
مبارک اے عاصیو مبارک شفیع روز جزا کی آمد
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |