Author:انوری جہاں بیگم حجاب
انوری جہاں بیگم حجاب (1865 - 1937) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- وہ مقتل میں اگر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
- مزہ دیتا ہے یاد آ کر ترا بسمل بنا دینا
- آنا بھی آنے والے کا افسانہ ہو گیا
- کہاں ممکن ہے پوشیدہ غم دل کا اثر ہونا
- کھینچ کر تلوار جب ترک ستم گر رہ گیا
- سارے کشتوں سے جدا ڈھنگ اضطراب دل کا ہے
- عشق پر دانہ نہیں محتاج تحریک جمال
- محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |