مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں
مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں
اب تری یاد کے حوالے ہیں
زندگی کے حسین چہرے پر
غم نے کتنے حجاب ڈالے ہیں
کچھ غم زیست کا شکار ہوئے
کچھ مسیحا نے مار ڈالے ہیں
رہ گزار حیات میں ہم نے
خود نئے راستے نکالے ہیں
اے شب غم ذرا سنبھال کے رکھ
ہم تری صبح کے اجالے ہیں
ذوق خود آگہی نے اے قابلؔ
کتنے بت خانے توڑ ڈالے ہیں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |