مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بت خانہ تھا

مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بت خانہ تھا
by خواجہ میر درد
293802مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بت خانہ تھاخواجہ میر درد

مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بت خانہ تھا
ہم سبھی مہمان تھے واں تو ہی صاحب خانہ تھا

واے نادانی کہ وقت مرگ یہ ثابت ہوا
خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا

حیف! کہتے ہیں ہوا گل زار تاراج خزاں
آشنا اپنا بھی واں اک سبزۂ بیگانہ تھا

ہو گیا مہماں سرائے کثرت موہوم آہ
وہ دل خالی کہ تیرا خاص خلوت خانہ تھا

بھول جا خوش رہ عبث وے سابقے مت یاد کر
دردؔ! یہ مذکور کیا ہے آشنا تھا یا نہ تھا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.