مرتب ہو کے اک محشر غبار دل سے نکلے گا
مرتب ہو کے اک محشر غبار دل سے نکلے گا
نیا اک کارواں گرد رہ منزل سے نکلے گا
ہمارے منہ سے اور شکوہ تمہارا ہو نہیں سکتا
تمہارا نام بھی شاید بڑی مشکل سے نکلے گا
نہ ہوگا گوشۂ دامن مرا وابستۂ منزل
نہ جب تک ہاتھ تیرا پردۂ منزل سے نکلے گا
مری آنکھیں ہیں بزم رنگ و بو میں منتظر تیری
نہیں معلوم تو کب تک حجاب دل سے نکلے گا
میں اپنے دل کو یوں پیش نظر سیمابؔ رکھتا ہوں
کہ میرا چاند جب نکلا اسی منزل سے نکلے گا
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |