مسجد میں تو شیخ کو خروشاں دیکھا
مسجد میں تو شیخ کو خروشاں دیکھا
میخانے میں جوش بادہ نوشاں دیکھا
اک گوشۂ عافیت جہاں میں ہم نے
دیکھا تو محلۂ خموشاں دیکھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |