مصیبت تھی ہمارے ہی لئے کیوں
مصیبت تھی ہمارے ہی لئے کیوں
یہ مانا ہم جئے لیکن جئے کیوں
نہ آنا اور پھر الزام دینا
کہ اتنے بے اثر نالے کئے کیوں
پس خم پینے میں ہے کیا بزرگی
جو پینا ہے تو پھر چھپ کر پئے کیوں
جو دی تھی حسن میں یہ دل فریبی
مجھے ہوش و حواس اتنے دیے کیوں
خیال جنبش مژگاں نہ رکھا
ہمارے زخم میں ٹانکے دیے کیوں
عزیزؔ الزام دیتا ہے مجھے ضبط
نہ تھی تاثیر تو نالے کئے کیوں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |