ملنا دلخواہ اب خیال اپنا ہے
ملنا دلخواہ اب خیال اپنا ہے
جی تن میں رہا ہے سو وبال اپنا ہے
آزار بہت کھینچے ہیں اس بن دل نے
ہجراں ہی شاید کہ وصال اپنا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |