میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیں
میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیں
بس جی بس یہ دل لگی اچھی نہیں
دل لگی کا بھی نہ رونا ہو کہیں
ہر گھڑی کی یہ ہنسی اچھی نہیں
نازکی کا عذر رہنے دیجیے
بات اے جاں بس یہی اچھی نہیں
آ کے بیٹھا اور جانے کی پڑی
بس یہی تو خو تری اچھی نہیں
کون سی کیفیؔ بری ہے مجھ میں بات
ہاں یہ اک قسمت مری اچھی نہیں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |