میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیں

میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیں
by برجموہن دتاتریہ کیفی
318360میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیںبرجموہن دتاتریہ کیفی

میرے رونے پر ہنسی اچھی نہیں
بس جی بس یہ دل لگی اچھی نہیں

دل لگی کا بھی نہ رونا ہو کہیں
ہر گھڑی کی یہ ہنسی اچھی نہیں

نازکی کا عذر رہنے دیجیے
بات اے جاں بس یہی اچھی نہیں

آ کے بیٹھا اور جانے کی پڑی
بس یہی تو خو تری اچھی نہیں

کون سی کیفیؔ بری ہے مجھ میں بات
ہاں یہ اک قسمت مری اچھی نہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.