میکدے میں بیٹھ کر ایمان کی پروا نہ کر

میکدے میں بیٹھ کر ایمان کی پروا نہ کر
by پنڈت ہری چند اختر
319037میکدے میں بیٹھ کر ایمان کی پروا نہ کرپنڈت ہری چند اختر

میکدے میں بیٹھ کر ایمان کی پروا نہ کر
یا اسے بھی ایک دو چلو پلا دیوانہ کر

مسکرا دے قصۂ امید کر دے مختصر
یا بڑھا لے چل ذرا سی بات کو افسانہ کر

خوش مذاقی شرط ہو جس کے نظارے کے لئے
اس گل خود رو کو یا رب زینت ویرانہ کر

حادثہ ہے لیکن ایسا غیر معمولی نہیں
شمع پر پروانہ جلنے دے کوئی پروانہ کر


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.