میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا

میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
by اکبر الہ آبادی
319858میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتااکبر الہ آبادی

میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
ہوٹل کی طرف جا کہ غذا بھی ہے کوئی چیز
کتے نے کہا ہو یہ جہالت کہ تعصب
لیکن مرے نزدیک وفا بھی ہے کوئی چیز


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.