ناحق تھا قلقؔ مجھے غرور اسلام

ناحق تھا قلقؔ مجھے غرور اسلام
by قلق میرٹھی
317043ناحق تھا قلقؔ مجھے غرور اسلامقلق میرٹھی

ناحق تھا قلقؔ مجھے غرور اسلام
مردود ہوا کرتی ہے نظر اصنام
محراب ہے مسجد میں مرا افسانہ
توبہ ہے ہوا ہوں میں بھی کیا ہی بدنام


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.