ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے

ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے
by قلق میرٹھی
317042ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہےقلق میرٹھی

ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے
ساقی و شراب ہی کا نوحہ خواں ہے
دیکھوں تو اسے یاد ہیں کیا کیا باتیں
اللہ رے ترا حافظہ کیا شیطاں ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.