ناظمؔ اسے خط میں کہتے ہو کیا لکھیے

ناظمؔ اسے خط میں کہتے ہو کیا لکھیے
by سید یوسف علی خاں ناظم
301909ناظمؔ اسے خط میں کہتے ہو کیا لکھیےسید یوسف علی خاں ناظم

ناظمؔ اسے خط میں کہتے ہو کیا لکھیے
ہم کیا کہیں حال زار اپنا لکھیے
ہو جائے گا خط بال کبوتر پہ گراں
کیوں سنگ دلی کا شکوہ اتنا لکھیے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.