ناگاہ مجھے دکھا کے تاب رخسار

ناگاہ مجھے دکھا کے تاب رخسار
by سید یوسف علی خاں ناظم
301910ناگاہ مجھے دکھا کے تاب رخسارسید یوسف علی خاں ناظم

ناگاہ مجھے دکھا کے تاب رخسار
دین و دل و ہوش لے گئے وہ یکبار
آئے نہ دوبارہ کیوں کر آئیں کیوں آئیں
سچ ہے کہ تجلی کو نہیں ہے تکرار


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.