نظر سے جب اکستا ہے مرا دل
نظر سے جب اکستا ہے مرا دل
تو جا کاکل میں بستا ہے مرا دل
میں اس کی چشم سے ایسا گرا ہوں
مرے رونے پہ ہنستا ہے مرا دل
گیا ہے جب سے وہ میری بغل سے
اسی کی بو میں بستا ہے مرا دل
خریدار اس کے بہتیرے ہیں تم سے
نہ جانو یہ کہ سستا ہے مرا دل
یہاں تک غرق ہوں رونے میں حاتمؔ
کہ ہنسنے کو ترستا ہے مرا دل
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |