نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کر

نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کر
by میر تقی میر
315133نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کرمیر تقی میر

نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کر
ہوا تھا مری چشم تر کی طرف
ٹپکتا ہے پلکوں سے خوں متصل
نہیں دیکھتے ہم جگر کی طرف


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.