نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کر
نہ سمجھا گیا ابر کیا دیکھ کر
ہوا تھا مری چشم تر کی طرف
ٹپکتا ہے پلکوں سے خوں متصل
نہیں دیکھتے ہم جگر کی طرف
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |