وقت تزئیں جو دکھائے وہ صفا سینے کو

وقت تزئیں جو دکھائے وہ صفا سینے کو
by شاد لکھنوی
323622وقت تزئیں جو دکھائے وہ صفا سینے کوشاد لکھنوی

وقت تزئیں جو دکھائے وہ صفا سینے کو
منہ دکھانے کی نہ پھر جا رہے آئینے کو

غم نہیں محفل جاناں میں نہیں صدر نشیں
اس نے سینے میں تو جاوے ہے مرے کینے کو

اے صنم تجھ کو جو پہنچا وہ خدا کو پہنچا
زینہ عرش سمجھتا ہوں ترے زینے کو

شال شاہی سے زیادہ ہے مجھے کملیٔ فقر
جانتا پشم برابر ہوں میں پشمینے کو

ہم وہ حاتم ہیں کہ جو صورت قارون اے شادؔ
ساتھ لے جائیں گے زر بانٹ کے گنجینے کو


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.