وقت کی سعیٔ مسلسل کارگر ہوتی گئی

وقت کی سعیٔ مسلسل کارگر ہوتی گئی
by مجاز لکھنوی
304581وقت کی سعیٔ مسلسل کارگر ہوتی گئیمجاز لکھنوی

وقت کی سعیٔ مسلسل کارگر ہوتی گئی
زندگی لحظہ بہ لحظہ مختصر ہوتی گئی
سانس کے پردوں میں بجتا ہی رہا ساز حیات
موت کے قدموں کی آہٹ تیز تر ہوتی گئی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.