وہ کسی پر جفا نہیں کرتے

وہ کسی پر جفا نہیں کرتے
by عابد علی عابد
331759وہ کسی پر جفا نہیں کرتےعابد علی عابد

وہ کسی پر جفا نہیں کرتے
اعتبار وفا نہیں کرتے

ایک ہم سے خفا ہے خلق خدا
لوگ دنیا میں کیا نہیں کرتے

اے نصیحت گرو خدا کے لئے
یوں نصیحت کیا نہیں کرتے

سر نہ کھاؤ کہ عشق لالہ رخاں
ہم نے کہہ جو دیا نہیں کرتے

سخت مشکل ہے دلبری دیکھیں
آپ کرتے ہیں یا نہیں کرتے

غم جاناں ہو یا غم دوراں
تیر ان کے خطا نہیں کرتے

مر بھی جائیں تو ہم سر محفل
ساقیا ساقیا نہیں کرتے

اے عزیزو تمہاری شرط نہیں
ہم تو اپنا کہا نہیں کرتے

دوست ہیں بے وفا مگر عابدؔ
منہ سے ایسا کہا نہیں کرتے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.